Placeholder image

FBR Press Release

Latest FBR Releases

Clarification of News Item Published in Dawn Newspaper

Federal Board of Revenue (FBR) has clarified its position about a news item captioned “Fake CNICs sore point in FATF talks” appearing in Dawn on March 14, 2022 which has been quoted out of context. While addressing the business community at Lahore Chamber of Commerce and Industry (LCCI) on March 13 (Sunday), Chairman FBR had expressed his concerns about non-compliance by majority of businesses with regard to furnishing CNICs of individuals making purchases worth Rs. 100,000 or above, as required by law. The issue highlighted in the said meeting with business community at Lahore Chambers actually referred to factitious identity and fake entries being recorded by businesses. These remarks, by no means, related to issuance of CNICs by NADRA. 
 
Likewise, FBR further stated that the comments made by Chairman FBR about talks with FATF have also been misconstrued and not properly comprehended in their true spirit. Furthermore, it is clarified that FBR as a regulatory body has been making all out efforts in ensuring compliance of FATF regulations in cases of DNFBPs, in letter and spirit, and is also fighting the menace of money laundering, by all means possible.
 
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی وضاحت
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 14 مارچ 2022 کو ڈان اخبار میں شائع ہونے والی ایک خبر سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کی ہے جس کا عنوان “ جعلی شناختی کارڈز کا مسئلہ ایف اے ٹی ایف کے ساتھ مذاکرات میں رکاوٹ ہے” تھا۔ ایف بی آر کے مطابق اس خبر کا حوالہ سیاق و سباق سے مطابقت نہیں رکھتا۔ 13 مارچ بروز اتوار کو چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا کہ تاجر برادری کی اکثریت اس قانون کی پابندی نہیں کررہی جس کے مطابق تاجر برادری کو  ایک لاکھ روپے سے زیادہ خریداری کرنے والے صارف کے شناختی کارڈ کا اندراج کرنا ہوتا ہے اور خریداری رسید بنانی ہوتی ہے۔ لاہور چیمبرز میں کاروباری طبقے کے ساتھ ملاقات میں چیئرمین کی جانب سے جس مسئلے کو اجاگر کیا گیا وہ دراصل  تاجروں کی جانب سے خریداری رسید میں  جعلی اندراجات سے متعلق تھا۔ چیئرمین کا بیان کسی بھی صورت میں نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کے اجراء سے متعلق نہیں تھا۔ 
اسی طرح ایف بی آر کی جانب سے مزید وضاحت کی گئی کہ چیئرمین کی جانب سے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ بات چیت کے بارے میں جو تبصرے کئے گئے ہیں انہیں بھی غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے اور معاملے کی اصل کا درست ادراک نہیں کیا۔ مزید براں ایف بی آر یہ بھی واضح کرتاہے کہ بطور ایک ریگولیٹری ادارہ ڈی این ایف بی پی کے معاملات میں ایف اے ٹی ایف کے ضوابط کی تعمیل یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہا ہے اور منی لانڈرنگ کے مسئلے سے نمٹنے کی بھی ہر ممکنہ کوشش کررہا ہے۔
.
Public Relations Wing
Mar 14, 2022
Copyright © . All rights reserved. Federal Board of Revenue Govt of Pakistan.