Placeholder image

FBR Press Release

Latest FBR Releases

FBR Registers 29.1% Growth During July, 2021-March, 2022 - Despite Massive Tax Relief

Federal Board of Revenue (FBR) has released the provisional revenue collection figures for the months July, 2021 to March, 2022 of current Financial Year 2021-22. According to the provisional information, FBR has collected net revenue of Rs 4,382 billion during July, 2021 to March, 2022 of current Financial Year 2021-22, which has exceeded the target of Rs 247 billion. This represents a growth of about 29.1% over the collection of Rs. 3,394 billion during the same period, last year. The net collection for the month of March, 2022 realized Rs 575 billion representing an increase of 20.5 % over Rs 477 billion collected in March, 2021. On the other hand, the gross collections increased from Rs 3,577 billion during July, 2020 to March, 2021 to Rs 4,611 billion in current Financial Year July, 2021 to March, 2022, showing an increase of 28.9%. Likewise, the amount of refunds disbursed during March, 2022 was Rs.31.9 Billion while in March, 2021 the refunds disbursed were Rs.26.3 Billion, registering an increase of 21.3% Similarly, refunds worth Rs 229 billion have been disbursed during July, 2021 to March, 2022 compared to Rs 183 billion paid last year, showing an increase of 25.0%.
 
It is pertinent to mention that the ongoing unprecedented and constant growth trajectory in revenue collection has been achieved despite massive tax relief given by the government on various essential items to common man. For the first time ever in the country’s history, Sales Tax on all POL products has been reduced to zero which cost FBR Rs. 45 Billion in March, 2022. Likewise, the revenue impact of Sales Tax exemptions provided to Fertilizers, Pesticides, Tractors, Vehicles, and Oil & Ghee come to Rs. 18 Billion per month. Similarly, zero rating on Pharmaceutical products has cost FBR Rs. 10 Billion in Sales Tax during the month of March, 2022. Thus, in aggregate these relief measures have impacted revenue collection by approximately Rs. 73 Billion during the month of March, 2022. Furthermore, the political uncertainty and import compression also negatively impacted revenue collection during March. 
 
It is worth sharing that FBR has introduced a number of innovative interventions both at policy and operational level with a view to maximize revenue potential through digitization, transparency, and taxpayers' facilitation. This has not only resulted in ensuring the ease of doing business but also translated in a healthy and steady growth in revenue collection. Likewise, the incumbent top leadership of FBR has launched a new culture of clean taxation with a clear focus on collecting only the fair tax and not holding up refunds which are due to be paid. This has not only fast tracked the process of bridging the trust deficit between FBR and Taxpayers but also ensured the much-needed cash liquidity for business community. That's precisely why FBR continues to surpass its assigned revenue targets despite challenges and price stabilization measures adopted by the government.
 
بڑے ٹیکس ریلیف کے باوجود ایف بی آر کے رواں مالی کے سال دوران حاصل شدہ محاصل میں 29اعشاریہ1فیصد اضافہ
 
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال 2021-22 کے دوران جولائی 2021 سے لے کر مارچ 2022 میں حاصل کردہ محصولات کی ابتدائی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر نے 4382ارب روپے کے محصولات اکٹھے کئے ہیں جوکہ طے شدہ ہدف سے 247ارب روپے زیادہ ہیں۔ یہ اضافہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران اکٹھے ہونے والے محصولات سے 29اعشاریہ 1 زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حاصل شدہ محصولات 3394ارب روپے تھے۔رواں مالی سال کے مارچ کے مہینے میں 575 ارب روپے کے محصولات اکٹھے ہوئے ہیں جوکہ گزشتہ مالی سال کے مارچ کے مقابلے میں 20اعشاریہ5فیصد زیادہ ہیں۔ گزشتہ مالی سال میں مارچ کےمہینے میں 477ارب روپے جمع ہوئے تھے۔
دوسری جانب گراس کولیکشن میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہےجوکہ جوکہ جولائی 2020 تا مارچ 2021 تک 3577 ارب روپے تھے اور موجودہ مالی سال کے جولائی 2021 تا مارچ 2022 تک حاصل شدہ گراس کولیکشن 4611ارب روپے ہے۔ اس طرح اس مد میں موجودہ مالی سال میں گزشتہ مالی سال کی نسبت  28اعشاریہ 9 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح  رواں مالی سال کے مارچ کے مہینے میں 31اعشاریہ9 ارب روپے کے ری فنڈز جاری کئے گئےجبکہ گزشتہ مالی سال کے مارچ کے مہینے میں جاری ہونے والے ری فنڈز 26اعشاریہ3 ارب روپے تھے۔ یوں گزشتہ مالی سال کے مارچ میں جاری ہونے والے ری فنڈز کی رقم میں اس سال 21اعشاریہ 3 فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح جولائی 2021 تا مارچ 2022 تک 229ارب روپے بطور ری فنڈ جاری کئے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 183ارب روپے ری فنڈ کئے گئے تھے۔ یہ اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ رواں مالی سال میں جاری ہونے والے ری فنڈز کی رقم گزشتہ سال کے مقابلے میں 25فیصد زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ محصولات کے حصول کی شرح میں مسلسل اور مستقل اضافہ حکومت کی جانب سے عام آدمی کو جملہ اشیائے ضروریہ پر دی جانے والی ٹیکس سہولت کے باوجود ہورہا ہے۔ ملک میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ تمام پی اوایل مصنوعات پر سیلز ٹیکس ختم کردیا گیا ہو۔ اس کی وجہ سے ایف بی آر کو صرف مارچ کے مہینے میں متوقع محصولات میں سے 45 ارب روپے کم ہوئے۔ اسی طرح جب کھادوں، کیڑے مار ادویات، ٹریکٹرز، گاڑیوں  اور تیل و گھی پر سیلز ٹیکس میں چھوٹ دی گئی تو اس وجہ سے ملکی خزانے میں ماہانہ 18ارب روپے کم جمع ہوئے۔ اسی طرح ادویات کے شعبے میں زیروریٹنگ سےایف بی آر کے لئے صرف مارچ ہی کے مہینے میں 10 ارب روپے سیلز ٹیکس کم ہوگیا۔ ان تمام رعائتوں کے سبب صرف مارچ کے مہینے میں متوقع محصولات میں سے 73ارب روپے کم ہوئے۔ علاوہ ازیں سیاسی غیر یقینی اور درآمدی دباؤ نے بھی مارچ کے مہینے کے دوران محصولات کی وصولی پر منفی اثر ڈالا۔
یہ بات قابل ذکر  ہے کہ ایف بی آر نے ڈیجیٹلائزیشن، شفافیت اور ٹیکس دہندگان کو  سہولت کے ذریعے محصولات کے حصول  کو  زیادہ سے زیادہ کرنے کے مقصد سے حکمت عملی اور عملدرآمد دونوں سطحوں پر متعدد تخلیقی  دخل اندازیاں متعارف کرائی ہیں س کے نتیجے میں نہ صرف کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا گیا ہے بلکہ محصولات کی وصولی میں صحت مند اور مستحکم نمو بھی ہوئی ہے۔  اسی طرح ایف بی آر کی موجودہ اعلیٰ قیادت نےشفاف ٹیکسیشن  کے ایک نئے کلچر کا آغاز کیا ہے جس کی واضح توجہ صرف ٹیکس کی منصفانہ  وصولی پر ہے نہ کہ  ادائیگی کے لئے جاری ہونے والے ریفنڈز کو روکناہے۔  جس کی وجہ سے  نہ صرف ایف بی آر اور ٹیکس دہندگان کے درمیان اعتماد کی بحالی  کے عمل کو تیزی سے بڑھایا گیا ہے بلکہ کاروباری برادری کے لیے انتہائی ضروری ترسیلات زر کو بھی یقینی بنایا ہے۔  یہی وجہ ہے کہ ایف بی آر حکومت کی طرف سے اپنائے گئے معاشی چیلنجوں اور قیمتوں میں استحکام کے اقدامات کے باوجود اپنے مقرر کردہ محصولاتی اہداف سے آگےبڑھ رہا ہے۔

 

.
Public Relations Wing
Mar 31, 2022
Copyright © . All rights reserved. Federal Board of Revenue Govt of Pakistan.